Skip to product information
1 of 1

Kitab Markaz

AIK SAFAY KI BADSHAHAT: ایک صفحے کی بادشاہت

AIK SAFAY KI BADSHAHAT: ایک صفحے کی بادشاہت

Regular price Rs.3,195.00 PKR
Regular price Rs.3,995.00 PKR Sale price Rs.3,195.00 PKR
Sale Sold out
Shipping calculated at checkout.

**یہ عمران خان کی 2018 سے 2022 تک کی حکومت کے نشیب و فراز کا تفصیلی، مرحلہ وار جائزہ ہے۔ ایک ایسا دور جب خواب تو بہت دکھائے گئے لیکن انہیں حقیقت کا روپ دینے کی کوششیں کہیں نظر نہ آئیں۔**

**"عمران خان کی کہانی" کی بنیاد 2011 میں رکھی گئی** جب پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ نے دو دہائیوں سے زائد عرصے تک ملک پر حکمرانی کرنے والے بھٹو اور شریف خاندانوں کے سیاسی تسلط کو توڑنے کے لیے ایک نئے چہرے کی تلاش شروع کی۔ 2014 میں فوجی قیادت نے عمران خان کو "35 پنکچر" کے بیانیے کو ہوا دینے پر آمادہ کیا، جو 2013 کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کا اشارہ تھا - وہی انتخابات جنہوں نے نواز شریف کو دوبارہ اقتدار تک پہنچایا تھا۔ مسلسل لانگ مارچوں اور دھرنوں نے شریف حکومت کو غیر مستحکم کیے رکھا، یہاں تک کہ اسٹیبلشمنٹ نے چیف جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے ذریعے نواز شریف کو اقتدار سے بے دخل کروا دیا۔ اس سارے عمل کا نقطہ عطف 2018 کے انتخابات تھے جن میں عمران خان کو برسراقتدار لانے کے لیے کھلم کھلا مداخلت کی گئی۔

**یہ کتاب عمران خان کے عروج و زوال کی مکمل داستان بیان کرتی ہے** - ایک ایسی کہانی جو 2021 میں وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے درمیان مضبوط اتحاد کے "ایک صفحے" کے بیانیے سے شروع ہوتی ہے اور اُس وقت تک پھیلی ہوئی ہے جب یہی نظریہ فوج اور اس کے سربراہ کے لیے شرمندگی کا باعث بن گیا۔

عمران خان کی خود پسندانہ سیاسی حکمت عملی کے پیچھے درحقیقت دو جرنیلوں کی ذاتی خواہشات کارفرما تھیں - ایک (جنرل باجوہ) اپنی مدت ملازمت میں توسیع چاہتا تھا جبکہ دوسرا (جنرل فیض حمید) آرمی چیف بننے کے خواب دیکھ رہا تھا۔ مگر انجام کار یہ گروہ اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لیے نظام کے ساتھ مزید کھلواڑ نہ کر سکا۔

**یہ کتاب 2021 کے موسم گرما میں جنرل فیض حمید کے آئی ایس آئی سے پشاور کور میں تبادلے کے بعد کے واقعات کو تفصیل سے بیان کرتی ہے**، جب عمران حکومت نے ایک کے بعد ایک غلطی کرنا شروع کیں، یہاں تک کہ مشترکہ اپوزیشن اپریل 2022 میں کامیاب عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے میں کامیاب ہو گئی جس کے نتیجے میں بالآخر عمران خان کو اقتدار چھوڑنا پڑا۔

**سیاست اور تاریخ کے طلباء کے لیے یہ کتاب ایک لازمی مطالعہ ہے** جو یہ سمجھنا چاہتے ہیں کہ کس طرح طاقتور اداروں کے مضبوط منصوبے بھی افراد کی ذاتی خواہشات کی نذر ہو جاتے ہیں۔

AUTHOR: NAJAM SETHI
PAGES: 475

View full details